۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا قنبر عباس

حوزہ/ خطیبِ مجلس نے کہا کہ اگر امام حسینؑ اللہ کی راہ میں اپنی قربانی پیش نہ کرتے تو مسلمانوں کو آج توحید و رسالت اور قرآن و اہلیبتؑ سے آشنائی اور گمراہی و ظلالت سے نجات نصیب نہ ہوتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دینِ اسلام میں کُھلّم کُھلّا حُکم پرور دگار کی خلاف ورزی اور پیغمبر اکرمؐ کی شان میں گستاخی کرنے والا یزید ابن معاویہ غصبی اور جبری خلافت کے نشے میں نواسے حضرت رسولؐ اللہ سے بیعت کا مطالبہ کر بیٹھا، امام حسینؑ نے وہی جواب دیا جو رسول اکرمؐ نے کفار و مشرکینِ مکہ کو دیا تھا "مجھ جیسا کبھی اُس جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا۔" ہم اہلیبتؑ نبوت، ہم معدن رسالت ہیں، ملائکہ ہمارے یہاں آتے جاتے ہیں ، اللہ سبحانہ تعالیٰ ہر امر ہم ہی سے شروع کرتا ہے ہم ہی پر ختم کرتا کرتا ہے جبکہ یزید فاسق فاجر ہے، کھلے عام شراب پینے والا ، اپنے محرم خواتین سے ناجائز تعلقات رکھنے والا اور بیگناہ نفس کو قتل کرنے والا ہے۔ اِن حقائق کا اظہار امام بارگاہ حضرت ابوالفضل العباسؑ میں خانودہ محمد افسر مرحوم کے زیر اہتمام برآمد جلوس ِ سفر حضرت امام حسین علیہ السلام مدینہ سے کربلا کی تاریخی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید قمر عباس قنبر نقوی سرسوی نے کیا ۔

سرسی؛ عظمتِ توحید و رسالت کے لیے حسینؑ نے نانا کا مدینہ چھوڑا، مولانا قنبر عباس

خطیبِ مجلس نے کہا کہ اگر امام حسینؑ اللہ کی راہ میں اپنی قربانی پیش نہ کرتے تو مسلمانوں کو آج توحید و رسالت اور قرآن و اہلیبتؑ سے آشنائی اور گمراہی و ظلالت سے نجات نصیب نہ ہوتی۔ مزید کہا کہ کاش این آر سی (NRC/ CCA) پر احتجاج کرنے والے مسلمان نواسہ رسول اکرمؐ سے وطن چھوڑوانے والے اولین دہشتگردوں کے خلاف احتجاج کرتے تو آج یوں حقارت اور شک و شبہ کی نگاہ سے نہ دیکھے جاتے۔

سرسی؛ عظمتِ توحید و رسالت کے لیے حسینؑ نے نانا کا مدینہ چھوڑا، مولانا قنبر عباس

آخر مجلس میں خطیبِ مجلس نے امام حسینؑ کی رخصتی قبر نانا رسول اکرم ، امّاں فاطمہ زہراؑ اور بھیّا امام حسنؑ کے دردناک مناظر بیان کیے اور حاضرین نے حقِ گریہ ادا کیا۔ مجلس میں سوزخوانی حاجی غدیر الحسن اور علی کاظم، اختر سرسوی، اکبر عباس اور مصطفٰی مجتبٰی و دیگر نے اپنے مخصوص انداز تاریخی نوحہ خوانی فرمائی۔ مجلس میں مولانا قاضی سید حسین رضا، مولانا قاضی سید سبحان اصغر ، انقلاب سرسوی، اختر سرسوی، سینئر ایڈوکیٹ سید کوثر نقوی ، ثامن سرسوی ، ذین سرسوی، حسن آصف نقوی، سید قائم رضا، سید حسن حیدر نواب سید قائم علی ، سلیم حیدر، حسن عباس اور ببر عباس کے ساتھ مختلف مذاہب و مسالک کے ممتاز افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .